خوشاب(sibtain jafri)پاکستانی معاشرہ میں موجود کرپشن ، اور خرابیوں کو پاکستانی قوم نے خود ٹھیک کرنا ہے ، کوئی بھی آسمانی مخلوق یا دوسرے ملک کا باشندہ اس کام کو کرنے کے لئے نہیں آئے گا۔ ان خیالا ت کا اظہار لند ن سے آئے ہوئے ماہر قانون دان نسیم احمد باجوہ نے خوشاب میں انٹرنیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کے اعلی عہدیداران اور میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران کیا ۔ انھوں نے کہا کہ انٹر نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کے کام کرنے کا انداز قابل تعریف اور قابل تقلید ہے یہی وجہ ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ سال لند ن میں انسانی حقوق کے حوالہ سے منعقدہ تقریب میں کمیشن کے وفد کو خصوصی شرکت کی دعوت دیں۔ پاکستان کے معاشرے میں انسانی حقوق کی صورت حال کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ہم تعلیمی ، معاشی ، اور قانونی لحاظ سے ترقی یافتہ معاشروں سے بہت پیچھے ہیں ۔ ہمیں اس تنزلی سے نکلنے کے لئے سب سے زیادہ توجہ تعلیم پر دینا ہوگی ، اور اپنے دفاعی بجٹ کے برابر تعلیم کو بجٹ دینا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ کوئی جاہل قوم اپنا تحفظ اس طرح نہیں کرسکتی جس طرح ایک تعلیم یافتہ معاشرہ کرتا ہے ۔ایک سوال کہ انٹرنیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کے ساتھ کوارڈینشن کن کن میدانوں میں کرنیکا ارادہ رکھتے ہیں کے جواب میں انھوں نے کہا کہ تھانہ کلچر اور پولیس کے حوالے سے بہت کام ہونا باقی ہے مگر ہم انسانی حقوق کے حوالے سے تمام فیلڈز میں تعاون کرنا چاہتے ہیں ۔ پاکستان ہمارا ملک ہے اور ہم انسانی حقوق کے حوالے سے درپیش مشکلات سے نکالنا چاہتے ہیں اس موقع پر مہنازعطاء چوہدری چیئرپرسن انٹرنیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس پاکستان ، چوہدری ناصرمحمد علی وائس چیئرمین ،چوہدری عطاء اللہ مرکزی رہنما انٹرنیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس پاکستان بھی موجود تھے ۔
Google it and see what happens
ReplyDeletekhushabnews.com