خوشا ب یونین آف جرنلسٹس ۔۔۔۔۔۔یونین کونسل کٹھہ سگھرال اور یونین کونسل تلوکر کے عوام نے نیشنل رورل سپورٹ پروگرام کی ٹیموں کو اپنے علاقوں میں کام کرنے سے روک دیا ۔ جس کے بعد علاقہ میں این آر ایس پی کی طرف سے جاری ترقیاتی کروڑوں روپے کے منصوبے جام ہو کر رہ گئے اور حکومت کے کروڑوں روپے ضائع ہونے کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا۔ تفصیل کے مطابق گذشتہ روز نیشنل رورل سپورٹ پروگرام ریجنل آف خوشاب کی ٹیمیں جن میں یونٹ انچارج جوہرآباد روبینہ کوثر اور یونٹ انچارج قائدآباد نازیہ خان جب موضع ڈھاک ‘ جھگیاں‘ راجڑفیلڈ ورک کے لئے پہنچی تو وہاں کے لوگوں نصر عباس اور ان کے دیگر ساتھیوں نے ان کیساتھ کام کرنے سے انکار کر دیا اور اپنی تنظیمیں ختم کرنے کی دھمکی دے دی۔ جبکہ دوسری طرف این آر ایس پی کے انجینئر ظہور اور ان کا دیگر عملہ جب کٹھہ سگھرال داخل ہوا تو وہاں پر موجود مہر فاروق اور ان کے درجنوں ساتھیوں نے بھی عملہ کو فیلڈ میں کام کرنے سے روک دیا ۔ واضح رہے کہ عملہ کے ساتھ کام نہ کرنے والے ممبران و افراد نیشنل رورل سپورٹ پروگرام آفس کی سابق یونٹ انچارج جوہرآباد سکندر سلطانہ کی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ سکندر سلطانہ نے 5 اپریل کو اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیا تھا۔ جس کے بعد دفتر میں صورتحال سنگین ہو گئی۔ پندرہ روز تک نئی یونٹ انچارج تعینات نہ ہونے کی وجہ سے 16 یونین کونسل میں کروڑوں روپے کے پراجیکٹ جن میں واٹر سپلائی‘ پختہ کھولے‘ بائیو گیس وغیرہ پر کام ٹھپ ہو گیا۔ ادھر دفتر میں ڈسٹرکٹ آفیسر خوشاب مظہر خان نے صورتحال کی سنگین کا احساس کرتے ہوئے دفتر کو تالے لگا کر کام شروع کر رکھا ہے تاکہ متاثرہ علاقوں کے عوام دفتر پر حملہ آور نہ ہو جائیں۔ اس سلسلہ میں جب مظہر خان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی توانکی طرف سے رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔
No comments:
Post a Comment
Please comment here for us.